بہادری اور دوستی
:ابتداء
ایک خوبصورت جنگل تھا جہاں مختلف جانور امن و سکون کے ساتھ رہتے تھے۔ اس جنگل میں ایک ننھا خرگوش، “ننھی”، اور ایک نڈر کبوتری، “پری”، بہترین دوست تھے۔ دونوں ہر وقت ساتھ کھیلتے، کہانیاں سنتے، اور اپنی چھوٹی سی دنیا میں خوش رہتے تھے۔ پری بہادر اور سمجھدار تھی، جب کہ ننھی شرارتی اور ڈرپوک تھا۔
:خطرے کا آغاز
ایک دن جنگل میں شور مچ گیا کہ ایک خوفناک لومڑی جنگل میں آ گئی ہے جو چھوٹے جانوروں کو نقصان پہنچا سکتی ہے۔ یہ سن کر سب جانور خوفزدہ ہو گئے اور اپنے گھروں میں چھپ گئے۔ ننھی بھی گھبرا کر اپنے بل میں چھپ گیا، لیکن پری نے کہا، “ڈرنے کی ضرورت نہیں، ہمیں مل کر اس کا سامنا کرنا ہوگا۔”
ننھی نے خوف کے مارے کہا، “ہم دونوں چھوٹے ہیں، ہم کیسے لڑ سکتے ہیں؟ لومڑی تو بہت خطرناک ہے!”
پری نے مسکرا کر جواب دیا، “بہادری دل کی طاقت سے آتی ہے، اور ہم اپنی عقل سے کوئی نہ کوئی راستہ نکال لیں گے۔”
:لومڑی کا حملہ
اگلے دن، لومڑی جنگل کے اس حصے میں آ گئی جہاں ننھی اور پری رہتے تھے۔ ننھی اپنے بل میں چھپ گیا، لیکن پری نے لومڑی پر نظر رکھی۔ لومڑی بھوکی تھی اور جنگل میں شکار کی تلاش کر رہی تھی۔ اس نے ننھی کے بل کو دیکھا اور سوچا کہ بل کے اندر کوئی جانور ہے۔
پری کو خطرہ محسوس ہوا اور اس نے فوراً ایک ترکیب سوچی۔ وہ لومڑی کے قریب جا کر کہنے لگی، “اے لومڑی! تم یہاں وقت ضائع کر رہی ہو۔ میں نے دیکھا ہے کہ جنگل کے دوسرے حصے میں ایک بڑا شکار ہے۔ تم وہاں جاؤ، وہاں تمہاری بھوک مٹ جائے گی۔”
لومڑی نے پری کی بات پر غور کیا اور کہا، “تم صحیح کہہ رہی ہو، میں وہاں جاتی ہوں۔”
لومڑی فوراً وہاں سے چلی گئی، اور پری نے ننھی کو بل سے نکالا۔
:ننھی کی بہادری
ننھی نے کہا، “پری، تم نے میری جان بچائی۔ لیکن اگر لومڑی واپس آ گئی تو کیا ہوگا؟”
پری نے جواب دیا، “ہمیں اپنے جنگل کو محفوظ بنانا ہوگا۔ ہمیں سب جانوروں کو مل کر اس مسئلے کا حل نکالنا ہوگا۔”
ننھی نے اپنی خوف پر قابو پایا اور پری کے ساتھ جنگل کے دوسرے جانوروں کے پاس گیا۔ سب جانوروں نے مل کر ایک منصوبہ بنایا۔ انہوں نے لومڑی کے راستے میں کانٹے رکھے اور ایک جگہ شہد کا چھتہ گرنے کا انتظام کیا۔
:لومڑی کی ہار
جب لومڑی دوبارہ جنگل میں آئی، تو اس کے پیر کانٹوں میں پھنس گئے، اور شہد کا چھتہ اس کے سر پر گر گیا۔ وہ درد اور چپکنے کی وجہ سے جنگل چھوڑ کر بھاگ گئی۔ سب جانور خوشی سے جھوم اٹھے۔
:اختتام
ننھی نے پری سے کہا، “تمہاری بہادری اور سمجھداری نے ہمیں بچا لیا۔ آج میں نے سیکھا کہ ڈر کے باوجود اگر ہم اپنی عقل سے کام لیں، تو کوئی بھی مسئلہ حل کیا جا سکتا ہے۔”
پری نے کہا، “دوستی اور بہادری سب سے بڑی طاقت ہیں۔ اگر ہم مل کر کام کریں، تو ہم کسی بھی خطرے کا مقابلہ کر سکتے ہیں۔”
:سبق
یہ کہانی ہمیں سکھاتی ہے کہ بہادری اور دوستی سے ہر مشکل کا سامنا کیا جا سکتا ہے۔ ہمیں اپنی عقل اور دوسروں کی مدد سے ہر چیلنج کا حل نکالنے کی کوشش کرنی چاہیے۔