سیرت النبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم
Summary
The article discusses the Incident of the Year of the Elephant, when Abraha marched towards Makkah to destroy the Kaaba. However, Allah sent Ababeel birds carrying stones, which wiped out his army, as mentioned in Surah Al-Fil. This event demonstrated Allah’s divine protection of the Kaaba. The article also explores the spread of idolatry in Arabia and how Prophet Muhammad (PBUH) was born 50 days after this incident, bringing the message of monotheism. Additionally, it includes images of Abraha’s army, Abdul Muttalib’s supplication, and Ababeel birds attacking Abraha’s forces.
اسلام کا آغاز اور واقعہ عام الفیل
:تعارف
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی زندگی انسانیت کے لیے ہدایت کا چراغ ہے۔ آپ کی پیدائش ایک نئے دور کا آغاز تھی جس نے دنیا کو ہمیشہ کے لیے بدل دیا۔ اس مضمون میں آپ کے نسب سے لے کر مشہور واقعہ عام الفیل تک کے اہم واقعات کا ذکر کیا گیا ہے۔
:نسب اور ولادتِ رسول (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم)
پچھلی قسط میں ہم نے پڑھا کہ حضرت ہاشم نے روم سے تجارتی تعلقات قائم کیے اور سفر کے دوران ان کا انتقال ہوا۔ ان کے بیٹے شیبہ کو چچا نے پالا اور وہ عبدالمطلب کے نام سے مشہور ہوئے۔ حضرت عبدالمطلب نے اپنی منت کے تحت حضرت عبداللہ کو قربان کرنے کا ارادہ کیا، لیکن قرعہ اندازی کے ذریعے سو اونٹوں کا فدیہ دیا گیا۔ حضرت عبداللہ کی شادی حضرت آمنہ سے ہوئی، جن کے بطن سے رسول اللہ ﷺ کی ولادت ہوئی۔

یہ مبارک ولادت مشہور واقعہ عام الفیل کے وقت ہوئی، جب ابرہہ نے خانہ کعبہ کو گرانے کی کوشش کی، مگر اللہ تعالیٰ نے ابابیل کے ذریعے اس کے لشکر کو تباہ کردیا۔ یہ واقعہ قرآن مجید کی سورہ الفیل میں بھی ذکر کیا گیا ہے (مزید پڑھیں)۔
:واقعہ عام الفیل
قریش اتنی بڑی فوج سے مقابلہ نہیں کر سکتے تھے، اس لیے حضرت عبدالمطلب نے مکہ کے لوگوں کو مشورہ دیا کہ وہ اپنے اہل و عیال اور مال مویشیوں کو لے کر پہاڑوں میں چلے جائیں تاکہ قتل عام سے بچ سکیں۔ پھر وہ چند سرداروں کے ساتھ خانہ کعبہ پہنچے اور اللہ کے حضور دعا کی:
“اے اللہ! بندہ اپنے گھر کی حفاظت کرتا ہے، تو اپنے گھر کی حفاظت فرما۔ ان کی صلیب اور سازشیں تیری تدبیر پر غالب نہ آئیں۔
ابرہہ کی فوج جب مکہ میں داخل ہونے کے لیے آگے بڑھی تو اس کے خاص ہاتھی محمود نے چلنے سے انکار کر دیا۔ جتنا بھی زور لگایا گیا، وہ اپنی جگہ سے نہ ہلا۔ مگر جب اس کا رخ شام یا یمن کی طرف کیا جاتا، تو وہ فوراً چلنے لگتا۔ اس دوران، اللہ تعالیٰ کے حکم سے ابابیل کے جھنڈ آئے، جن کے چونچ اور پنجوں میں سنگریزے تھے۔ انہوں نے ابرہہ کے لشکر پر سنگریزے برسانا شروع کیے، جس سے پوری فوج تباہ ہو گئی۔
:واقعے کے بعد اور بت پرستی کا آغاز
ابرہہ کی فوج کی ہلاکت کے بعد یہ واقعہ اہل عرب کے لیے نشان عبرت بن گیا۔ اس کے باوجود وقت کے ساتھ ساتھ عرب میں بت پرستی کا رواج بڑھنے لگا۔ قبیلہ بنو خزاعہ کے سردار عمرو بن لحی نے شام سے بت لا کر خانہ کعبہ میں رکھ دیے اور ان کی عبادت کا آغاز کیا۔

یہی وہ وقت تھا جب عرب مکمل طور پر شرک میں مبتلا ہو چکے تھے، اور اللہ تعالیٰ نے نبی آخر الزمان صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو دینِ حق کی دعوت کے لیے مبعوث فرمایا۔
:نتیجہ
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی پیدائش ایک ایسے دور میں ہوئی جب عرب شرک اور جہالت میں مبتلا تھے۔ واقعہ عام الفیل نے اللہ کی قدرت اور مکہ کی حرمت کو ثابت کیا، جو بعد میں اسلام کی بنیاد رکھنے کا پیش خیمہ ثابت ہوا۔
To read previous episodes click here